قارئین السلام علیکم! اس بار میرا موضوع پہلے سے بہت مختلف ہوگا جس سے آپ کو یقیناً بہت فائدہ ہوگا۔ ہمارے نبی اکرمﷺ نے ہمیں سبق دیا ہے کہ اپنے اندر دریا دلی پیدا کرو‘ اور اس کیلئے ہمارے پیارے محبوب نبی اکرم ﷺ نے یہ دعا مانگی ہے: اور نبی اکرم ﷺ کا بتایا یہی سبق تسبیح خانہ میں شیخ الوظائف بار بار ہمیں یاد کروا رہے ہیں۔بخیل‘ کنجوسی بہت عجیب چیز ہے‘ اس چیز سے بندہ صرف اپنی حد تک رہتا ہے‘ دوسروں کو نفع نہیں پہنچا سکتا۔ بخیل لوگوں کے اندر غصہ بھی شدید قسم کا ہوتا ہے اور بخیل لوگ چاہے مال کے معاملے میں کنجوس ہوں یا اعمال کے معاملے میں‘ ہمیشہ گھاٹے میں رہتے ہیں۔ قارئین! مال اور اعمال کے معاملے میں کنجوسوں کے تذکرے تو آپ سنتے رہتے ہوں گے‘ مال کے بخیل وہ ہوتے ہیں جو اپنا مال خرچ نہیں کرتے‘ غریبوں مساکین کو نہیں دیتے‘ اور اعمال کے بخیل وہ ہوتے ہیں جن کے پاس
کوئی عمل ہوتا اور وہ اسے صرف اپنے تک رکھتے ہیں دوسروں کو نہیں بتاتے کہ کہیں اس کو بھی نفع نہ ہوجائے۔ لیکن آج میں آپ کو اس بخیل کے بارے میں بتاؤں گا جسے تجرباتی بخیل کہتے ہیں۔ تجرباتی بخیل کو ہم اس طرح بیان کریں گے کہ مثال کے طور پر کسی بندے کے پاس ستاروں کا فن‘ پاؤں کے نشانات کو تلاش کرنے کا فن ہے یا اس طرح کا کوئی اور فن ہے تو وہ بندہ آپ کو یہ فن نہیں دے گا۔وہ پوری زندگی اسی فن سے پیسے کمانے کا سوچے گا لیکن یہ صرف اس کا خواب ہوگا۔ جو لوگ ایسا کرتے ہیں ان کی روزی میں بہت کم برکت ہوتی ہے صرف کثرت ہوتی ہے اور کثرت بس کچھ عرصہ چلتی ہے‘ جبکہ برکت نسلوں میں چلتی ہے۔ آپ کو میں شیخ الوظائف کا ایک قول عرض کرنا چاہوں گا’’اپنے اعمال کے فوائد اور نفع دوسروں کو بتاؤ اس سے تمہارے اعمال کی تاثیر بڑھ جائے گی‘‘
ہر شعبے میں نادان لوگ ہوتے ہیں‘ لیکن عملیات والے شعبہ میں ننانوے فیصد نادان ہیں اور کم لوگ ہیں جو وظائف اور اعمال دل کھول کر بتاتے ہیں۔ ایک مرتبہ شیخ الوظائف فرمانے لگے: ’’میں سفر میں تھا تو مجھے ایک دربار کے گدی نشین ملے‘ تعارف ہوا تو چونک پڑے اور کہا :’’یار! تو نے تو دنیا کو وہ وظیفہ بتادیا ہے جو ہماری نسلوں میں چلتا آرہا تھا اور کوئی اس وظیفے کو نہ جان سکا تھا‘‘ ایک بندہ شیخ الوظائف سے عرض کرنے لگا: آپ وظائف کھلے عام بتادیتے ہیں یہ سارے نااہل ہیں‘ شیخ الوظائف نے فرمایا: ’’حٗضور ﷺ کا ہر امتی اہل ہے‘‘لیکن میں آپ کو ایسے صدری راز بتاؤں گا جس سے آپ پوری زندگی فائدہ اٹھائیں گے۔ وہ موضوع جس کیلئے میں نے پہلے اتنی زیادہ تمہید باندھی‘ وہ شعبہ تعمیرات کا ہے۔ تعمیرات ایک ایسا شعبہ ہے جس کا اکثر لوگوں کوبالکل نہیں معلوم ہوتا اور اسی لاعلمی کی وجہ سے ہم دھوکہ کھاجاتے ہیں‘ چند نکات ہیں جو میں نے اپنے والدصاحب مدظلہٗ سے سیکھے وہ میں قارئین کی خدمت میں پیش کروں گا۔ سب سے پہلے تعمیرات(باقی صفحہ نمبر58 پر)
(بقیہ:گھر کی تعمیرسے پہلے یہ تحریر پڑھ لیجئے! کام آئیگی )
والے معاملے لوگ جو غلطی کرتے ہیں وہ بنیادیں ہیں‘ بنیادیں کبھی نظر نہیں آتیں لیکن انہوں نے ہی عمارت کو سنبھالا ہوتا ہے‘ اگر آپ کا منصوبہ دو منزل عمارت بنانے کا ہے تو آپ تین یا چار منزل عمارت کی بنیادیں بنائیں‘ بعد میں اکثر جب بچے بڑے ہوجاتے ہیں تو اشد ضرورت پڑتی ہے مزید منزل بنانے کی تو آپ گھر کے اوپر منزل ڈال کر باآسانی گزارہ کرسکتے ہیں۔ بنیادیں ہمیشہ پھیلی ہوئی ہونی چاہیے تاکہ خدانخواستہ اگر زلزلہ آئے توعمارت کو نقصان نہ ہو‘ زلزلے جب آتے ہیں تو اکثر عمارتیں کمزور ہوجاتی ہیں لیکن جن کی بنیادیں کمزور ہوں وہ گر بھی جاتی ہیں اورجب ہم گھر بنارہے تھے تو بنیادوں میں اتر کر حفاظت والے‘ برکت والے‘ عافیت والے‘ جادو جنات‘ بندشوں سے محفوظ رہنے والے اعمال کرتے تھے۔ مثلاً میں نے دعائے کعب بن احبار ان بنیادوں میں بہت زیادہ پڑھی۔یہ دعا ضروری نہیں بلکہ اور بھی مسنون دعائیں ہیں آپ ان کا اہتمام ضرور کریں۔ ان شاء اللہ ہماری یہ تعمیرات کے بارے میں اگلے شمارہ میں بھی چلے گی‘ امید کرتا ہوں آپ کو فائدہ ہوا ہو گا اور مسقبل میں آنے والا مضمون بھی آپ کے مفید ہوگا۔ ان شاء اللہ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں